Untitled

اس موسم میں جتنے پھول کھلیں گے
ان میں تیری یاد کی خوشبو ہر سو روشن ہوگی
پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کی تصویربناتا گزرے گا
اک یاد جگاتا گزرے گا
اس موسم میں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے
ان میں تیری یاد کا پیکر منظرمنظر عریاں ہوگا
تیری جھل مل یاد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا
اس موسم میں
دل دنیا میں جو بھی آہٹ ہوگی
اس میں تیری یاد کا سایا گیت کی صورت ڈھل جائے گا
شبنم سے آواز ملا کر کلیاں اس کو دوہرائیں گی
تیری یاد کی سن گن لینے چاند مرے گھر اترے گا
آنکھیں پھول بچھائیں گی
اپنی یاد کی خوشبومجھ کو دان کرو اور اپنے دل میں آنے دو
یا میری جھولی کو بھر دو یا مجھ کو مرجانے دو

0
No votes yet

Reviews

No reviews yet.